tgoop.com/faghadkhada9/77933
Last Update:
🔸 #پاسخ
السلام علیکم و رحمةالله و برکاته
📝 در خصوص سوال شما باید گفت، اگر زنی از خانواده ای باشد که زن ها کار خانه را انجام می دهند و غذا را خودشان می پزند، دیانتاً بر چنین زنی واجب است که برای شوهرش غذا بپزد و کارهای خانه را از قبیل شستن ظروف و غیره انجام دهد، اما از لحاظ قضایی بر زن واجب نیست. (البته اگر زن مریض باشد این کارها بر او لازم نیست).
رسول خدا صلی الله علیه و سلم کارها را در میان حضرت علی و حضرت فاطمه رضی الله عنهما تقسیم نمودند، کارهای بیرون از خانه را، حضرت علی رضی الله عنه انجام بدهند و کارهای داخل خانه را حضرت فاطمه رضی الله عنها انجام بدهند، حال آن که حضرت فاطمه رضی الله عنها سردار تمام زنان هستند، لذا بر زن دیانتاً لازم است که غذا بپزد و کارهای خانه را انجام دهد.
البته کارهای بیرون از خانه بر عهد زن نیست.
#دلایل 📚👇
سوال
کیاشوہرکے لیے کھانابنانااورکپڑے دھوناعورت پرواجب ہے؟
جواب
عورت کاتعلق ایسے گھرانےسے ہوکہ جہاں عورتیں گھرکاکام خودکرتی ہوں اورکھاناوغیرہ خودپکاتی ہوں توایسی عورت پراپنے شوہرکے لیے کھاناپکانااورگھر کے کام انجام دینادیانۃً لازم ہے،(البتہ اگرعورت بیمارہوتواس پریہ چیزیں لازم نہ ہوں گی)حضوراقدس صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت علی اورحضرت فاطمہ رضی اللہ عنہماکے درمیان کام تقسیم فرمایاکہ باہرکے کام حضرت علی رضی اللہ عنہ انجام دیں اورگھر کے اندرونی کام حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہاانجام دیں،حالانکہ حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہاتمام عورتوں کی سردارہیں،لہذا عورت پردیانۃً لازم ہے کہ کھاناپکائے اورگھرکے کام انجام دے،گھرکے باہرکے کاموں کی ذمہ داری عورت پرنہیں ہے۔(رحیمیہ8/447،ط:دارالاشاعت)
فقط واللہ اعلم
ماخذ: دار الافتاء جامعۃ العلوم الاسلامیۃ بنوری ٹاؤن
فتوی نمبر: 143706200018
تاریخ اجراء: 23-03-2016
شئیر لنک
الله را فراموش نکنید
@Faghadkhada9
BY الله رافراموش نکنید
Share with your friend now:
tgoop.com/faghadkhada9/77933